Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 191
اَیُشْرِكُوْنَ مَا لَا یَخْلُقُ شَیْئًا وَّ هُمْ یُخْلَقُوْنَ٘ۖ
اَيُشْرِكُوْنَ : کیا وہ شریک ٹھہراتے ہیں مَا : جو لَا يَخْلُقُ : نہیں پیدا کرتے شَيْئًا : کچھ بھی وَّهُمْ : اور وہ يُخْلَقُوْنَ : پیدا کیے جاتے ہیں
یہ لوگ اللہ کے ساتھ کن ہستیوں کو شریک ٹھہراتے ہیں ؟ ایسی کو جو کوئی چیز پیدا نہیں کرسکتے اور خود کسی کے پیدا کیے ہوئے ہیں
یہ لوگ ایسوں کو شریک ٹھہراتے ہیں جو خود مخلوق ہیں اور وہ کچھ پیدا نہیں کرسکتے : 219: ایشرکون ؟ یہ لوگ اللہ کے ساتھ کن ہستیوں کو شریک ٹھہراتے ہیں ؟ ـ مالا یخلق شیئا ایسوں کو جو کوئی چیز پیدا نہیں کرسکتے۔ وھم یخلقون وہ تو خود پیدا کئے گئے ہیں ۔ بات کتنی واضح فرما دی کہ جو خود مخلوق ہیں وہ دوسروں کو کیا پیدا کرسکتے ہیں ؟ ذرا غور کرو کہ کیا مسیح (علیہ السلام) بھی مخلوق تھے یا نہیں ؟ یقیناً مخلوق تھے ۔ عیسائیوں نے آپ کو خالق بنا دیا لیکن مسلمانوں نے بڑی سادگی سے ان کے خالق ہونے کو تسلیم کرلیا اور اس بات کو بھی بیان کرتے رہے کہ اللہ کے سوا کوئی خالق نہیں ۔ جب کسی نے ان کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کروائی تو فورا بول اٹھے کہ وہ تو باذن اللہ خالق تھے ۔ اس جگہ صرف آپ کو توجہ دلانا مقصود ہے ورنہ اس بحث کو ہم جلد دوم سورة آل عمران کی آیت 49 میں حاشیہ 115 کے تحت تفصیل سے بیان کرچکے ہیں وہاں سے ملاحظہ فرما لیں اور جلد ہذا سورة المائدہ آیت 110 میں بیان کیا ہے وہاں سے ملاحظہ کریں۔
Top