Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 99
اَفَاَمِنُوْا مَكْرَ اللّٰهِ١ۚ فَلَا یَاْمَنُ مَكْرَ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْخٰسِرُوْنَ۠   ۧ
اَفَاَمِنُوْا : کیا وہ بےخوف ہوگئے مَكْرَ : تدبیر اللّٰهِ : اللہ فَلَا يَاْمَنُ : بےخوف نہیں ہوتے مَكْرَ اللّٰهِ : اللہ کی تدبیر اِلَّا : مگر الْقَوْمُ : لوگ الْخٰسِرُوْنَ : خسارہ اٹھانے والے
کیا انہیں اللہ کی مخفی تدبیروں سے امان مل گئی ہے ؟ تو یاد رکھو اللہ کی مخفی تدبیروں سے بےخوف نہیں ہو سکتے مگر وہی جو تباہ ہونے والے ہیں
تدبیر الٰہی سے پخنت ہونے والوں کا انجام ہمیشہ برا رہا : 110: ” مکر “ عربی زبان میں خفیہ تدبیر کو کہتے ہیں اور اللہ کی خفیہ تدبیر یہ ہے کہ جو کسی کے لئے کنواں کھودے وہ اس کو یعنی کنواں کھودنے والے کو اس میں گرا دیتا ہے اور اس طرح گراتا ہے کہ اس کو پتہ نہیں چلتا کہ دھڑام کی آواز سنائی دیتی ہے۔ پھر خفیہ تدبیر الٰہی کیا ہوئی ؟ یہ کہ وہ وہاں سے پکڑ لیتا ہے جہاں سے کسی کو پکڑے جانے کا سان گمان بھی نہیں ہوتا اوپر آیت 95 کے حاشیہ 106 میں تنبیہہ کے بعد ڈھیل کی جو سنت الٰہی بیان ہوئی وہ اس خفیہ تدبیر الٰہی کی ایک مثال ہے کہ جب کسی قوم نے راحت و آرام اور عیش و نشاط کی زندگی میں اللہ کو بھلا دیا تو ان لوگوں کو کسی عذاب کا جھنجھوڑا دیا تاکہ وہ سنبھل جائیں لیکن اگر وہ نہ سمجھ پائے تو پھر اللہ نے ان پر ان انعامات کی بارش کردی یہاں تک کہ وہ ایک طرح کے بدمست ہوگئے اور پھر ان کو ایسا پکرا کہ وہ عذاب الٰہی سے موت کے بعد بھی چھوٹ نہ پائے اور انہوں نے مرنے کے بعد بھی چین نہ پایا۔ خلاصہ اس کلام کا یہ ہوا کہ یہ لوگ جو دنیا کی عیش و راحت میں مست ہو کر اللہ تعالیٰ کو بھلا بیٹھتے ہیں ان کو اس بات سے بےفکر نہ ہونا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کا عذاب ان پر رات کے وقت یا دن کے وقت کسی بھی حالت میں آسکتا ہے جیسا کہ پچھلی قوموں کے واقعات عذاب کا ذکر پیچھے بیان کیا جا چکا ہے۔ عقلمند کا کام یہ ہے کہ وہ دوسروں کے حالات سے عبرت حاصل کرے اور جو کام دوسروں کے لئے ہلاکت و بربادی کا سبب بن چکے ہیں ان کے قریب جانے سے بچے اور کسی کو گرتے دیکھ کر خود گرنے سے بچ جائے۔ لیکن ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے کہ کوئی قوم اس طرح سبق سیکھ جائے اور عذاب الٰہی سے وہ بچ نکلے ورنہ اکثر تو یہی ہوا کہ ہر ایک گمراہ قوم نے دوسری قوم کو گمراہ سمجھا اور گمراہ کہا اور اپنی گمراہی نہ سمجھنے کی کوشش کی اور نہ ہی اپنی گمراہی کو کسی نے تسلیم کیا۔
Top