Urwatul-Wusqaa - Nooh : 19
وَ اللّٰهُ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ بِسَاطًاۙ
وَاللّٰهُ : اور اللہ نے جَعَلَ لَكُمُ : بنایا تمہارے لیے الْاَرْضَ : زمین کو بِسَاطًا : بچھونا
اور اللہ ہی نے تمہارے لیے زمین کو بچھا دیا
اور اللہ نے تمہارے لئے زمین کو بچھا دیا ہے 19 ؎ پہلے آسمانوں کی طرف توجہ منعطف کرائی گئی اور اس کے بعد زندہ ہونے اور مرنے اور پھر مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے کا قانون بنایا اور اب اللہ تعالیٰ اپنے احسانات کا ذکر فرما رہا ہے جو اس نے انسان پر کئے اور انسان کو کس طرح انسان بنایا اور اس پر کیا کیا ذمہ داریاں ڈالی گئیں۔ فرمایا اللہ تعالیٰ نے تمہاری خاطر کس طرح اس زمین کو بچھا دیا کہ تم اس میں جو چاہو کرو اور جو کام اس سے لو وہ تم کو دیتی چلی جائے۔ چاہو اس پر محل تیار کرو اور چاہو بنائے ہوئے محلات کو اکھاڑ کر پھینکو اور اس کو ہموار کر کے اس میں باغات لگا دو اور پھر جس جگہ چاہو جو فصل تمہاری مرضی ہے کہ اس میں بو دو وہ کبھی تم سے کوئی سوال نہیں کرے گی اور کوئی اعتراض نہیں رکھے گی۔ (بساطا) بچھونا۔ فرش اسم ہے اور ہر پھیلی ہوئی چیز کو بساط کہتے ہیں ، اس طرح وسیع زمین کا نام بھی بساط ہے۔
Top