Urwatul-Wusqaa - An-Naba : 39
ذٰلِكَ الْیَوْمُ الْحَقُّ١ۚ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ مَاٰبًا
ذٰلِكَ : یہ ہے الْيَوْمُ الْحَقُّ ۚ : دن برحق فَمَنْ : پس جو کوئی شَآءَ : چاہے اتَّخَذَ : بنالے اِلٰى رَبِّهٖ : اپنے رب کی طرف مَاٰبًا : ٹھکانہ
(اے پیغمبر اسلام ! ﷺ وہ دن حق ہے ، پس جو شخص چاہے اپنے رب کے پاس اپنا ٹھکانا بنا لے
وہ حق ہے پس جو شخص چاہے اپنے رب کے پاس اپنا ٹھکانا بنا لے ۔ 39 (ذلک) یہ (الیوم الحق) بالکل حق ہے یعنی قیامت کا دن حق ہے اور اس کا آنا لازم اور ضروری ہے۔ جو شخص اس کے حق ہونے میں شک کرتا ہے وہ اس میں کمی بیشی نہیں کرسکتا اور نہ ہی اس دن کافی نفسہ کوئی نقصان ہوگا کہ اگر سب مانیں گے تو وہ آئے گا ورنہ رک جائے گا نہیں ایسا کوئی معاملہ نہیں کوئی مانے یا نہ مانے کسی کے ماننے نہ ماننے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس دن کو ہر حال میں آنا ہے اور وہ آ کر رہے گا اس کے لئے نہ تو اس کو کسی سے مشورہ کی کوئی ضرورت ہے اور نہ ہی اس کا ماننے یا نہ ماننے سے کچھ نفع یا نقصان ہے یہ تو محض انسان کی اپنی مرضی کی بات ہے کہ وہ اگر چاہے تو اپنے رب ذوالجلال والا کرام کی طرف ٹھکانا پکڑے اور اگر نہ چاہے تو اس سے دور ہوجائے۔ اللہ تعالیٰ کی ذات نفع و نقصان سے پاک ہے ، اس میں اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ ہاں ! اس میں ماننے والوں کا اپنا فائدہ ہے کہ وہ اپنے رب کی طرف رجوع کرے تاکہ اس کی دنیا میں درست ہو اور اس کی آخرت بھی سنور جائے۔ ہاں ! جس کا جی چاہے وہ آج ہی اس راستہ پر چل پڑے تاکہ وہ فیصلہ کے دن سے پہلے اپنے ایمان کی توثیق کرا لے۔ ربنا وانا الحق حقاً
Top