Urwatul-Wusqaa - Al-Anfaal : 18
ذٰلِكُمْ وَ اَنَّ اللّٰهَ مُوْهِنُ كَیْدِ الْكٰفِرِیْنَ
ذٰلِكُمْ : یہ تو ہوا وَاَنَّ : یہ کہ اللّٰهَ : اللہ مُوْهِنُ : سست کرنیوالا كَيْدِ : مکر۔ داؤ الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع)
یہ سب تو ہوچکا اب سن رکھو کہ اللہ کافروں کی مخفی تدبیروں کو کمزور کردینے والا ہے
یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ کافروں کی خفیہ تدبیروں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیتا : 26: یہ سب کچھ تو ہوچکا جس کا ذکر آپ نے پڑھا اور پڑھ رہے ہیں اس سے یہ سبق بھی تم سیکھ لو کہ یہ فتح و نصرت اس لئے بھی مسلمانوں کو دی گئی کہ اس کے ذریعہ کافروں کی تدبیریں کو ناکام اور ناکارہ بنا دیا جائے جو وہ اپنے مخالفین مسلمانوں سے خفیہ رکھ کر کر رہے تھے اور ان کی ان مکاریوں کا سارا وبال انہیں پر ڈال دیا جائے شاید اس طرح وہ سمجھ جائیں کہ اللہ کی مدد ہمارے ساتھ نہیں کیونکہ وہ مکہ سے نکلتے وقت اللہ ہی سے درخواست کر رہے تھے اور ان کے ہاتھ میں بیت اللہ کا غلاف تتھا کہ اے اللہ ! اے بیت اللہ کے مالک ! ہم میں سے جو جھوٹا ہے وہ میدان کار زار میں ہی رہے۔ کاش کہ وہ یہی کہ دیتے کہ اللہ ! جو جھوٹا ہے اس کو حق سمجھنے کی توفیق دے دے تو شاید ان کی سمجھ میں حق آجاتا اور وہ اس طرح ذلیل و خوار نہ ہوتے۔ مکہ سے نکلتے وقت جو دعا قریش کے لشکر کے سردار عمر و بن ہشام المعروف ابو جہل نے مانگی تھی وہ مظہری میں اس طرح نقل کی گئی ہے کہ : ” اے اللہ ! دونوں لشکروں میں جو اعلیٰ و افضل ہے اور دونوں جماعتوں میں سے و زیادہ ہدایت پر ہے اور دونوں پارٹیوں میں سے جو زیادہ کریم و شریف ہے اور دونوں دینوی میں سے جو دین سچا اور صحیح ہے اس کو فتح عطا فرما دے۔ “ (مظہری) معلوم ہوتا ہے کہ وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ مسلمانوں کے مقابلہ میں ہم اعلیٰ و افضل ہیں اور زیادہ ہدایت یافتہ ہیں اس لئے یہ دعا ہمارے حق میں ہے اور وہ چاہتے تھے کہ اس دعا کے ذریعہ اللہ تعالیٰ سے حق و باطل کا فیصلہ ہوجائے اور جب ہم فتح پائیں جس کو یقیناً وہ اپنا مقدر تسلیم کرتے تھے اس لئے کہ وہ مسلمانوں کے مقابلہ میں تگنی قوت افرادی اور بیسیوں گنا قوت مالی کے مالک تھے۔ اس لئے وہ سمجھتے تھے کہ میدان ہمارے ہاتھ میں رہے گا لیکن شاید ان کو یہ خبر نہ تھی کہ یہ دیا دراصل ان کے حق میں ایک بددعا ہے اور مسلمانوں کے حق میں دعا ہے لیکن افسوس کہ وہ حق واضح ہوجانے کے بعد بھی نہ سمجھ سکے اور ضد و ہٹ دھرمی نے ان کو اپنی مانگی ہوئی دعا پر بھی غور و فکر کرنے کا موقع نہ دیا۔
Top