Urwatul-Wusqaa - Al-Anfaal : 19
اِنْ تَسْتَفْتِحُوْا فَقَدْ جَآءَكُمُ الْفَتْحُ١ۚ وَ اِنْ تَنْتَهُوْا فَهُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ١ۚ وَ اِنْ تَعُوْدُوْا نَعُدْ١ۚ وَ لَنْ تُغْنِیَ عَنْكُمْ فِئَتُكُمْ شَیْئًا وَّ لَوْ كَثُرَتْ١ۙ وَ اَنَّ اللّٰهَ مَعَ الْمُؤْمِنِیْنَ۠
اِنْ : اگر تَسْتَفْتِحُوْا : تم فیصلہ چاہتے ہو فَقَدْ : تو البتہ جَآءَكُمُ : آگیا تمہارے پاس الْفَتْحُ : فیصلہ وَاِنْ : اور اگر تَنْتَهُوْا : تم باز آجاؤ فَهُوَ : تو وہ خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے وَاِنْ : اور اگر تَعُوْدُوْا : پھر کروگے نَعُدْ : ہم پھر کریں گے وَلَنْ : اور ہرگز نہ تُغْنِيَ : کام آئے گا عَنْكُمْ : تمہارے فِئَتُكُمْ : تمہارا جتھا شَيْئًا : کچھ وَّلَوْ : اور خواہ كَثُرَتْ : کثرت ہو وَاَنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ مَعَ : ساتھ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اگر تم فتح مندی کے ظہور کے طلبگار تھے تو دیکھ لو فتح مندی تمہارے سامنے آگئی اور اگر باز آجاؤ تو تمہارے لیے بہتری کی بات یہی ہے اور اگر پھر یہی چال چلے تو ہم بھی چلیں گے اور یاد رکھو تمہارا جتھا تمہارے کچھ کام نہ آئے گا اگرچہ بہت سے آدمی ہی اکٹھے کرلو بلاشبہ اللہ ایمان والوں کے ساتھ ہے
جو فیصلہ تم چاہتے تھے تو وہ فیصلہ ہوگیا اب بھی وقت ہے کہ باز آجاؤ : 27: زیر نظر آیت کا خطاب کفار مکہ سے ہے اور ان کو اس فتح کی طرف دعوت دی جارہی ہے کہ تم نے حق کی فتح طلب کی تھی اور تم نے دیکھ لیا کہ اللہ نے حق کو فتح عطا فرمائی اور یہی فتح تمہارے لئے گویا فیصلہ کا حکم رکھتی ہے اس لئے کہ یہ فیصلہ تمہارا اپنا ہی طلب کردہ ہے اس لئے بہتر یہی ہے کہ اب بھی تم باز آجاؤ اور سمجھ جاؤ کہ ہم غلطی پر تھے اور ہمارا مقابلہ ایک سچے اور کبھی جھوٹ نہ بولنے والے کے ساتھ ہوگیا۔ اس لئے جو کچھ وہ تم سے کہتا ہے وہی حقیقت اور سچ ہے۔ آخر وہ تم سے کچھ طلب کر رہا ہے ؟ اگر نہیں تو اس کی مخالفت پر کیوں تل گئے ہو تم کو اللہ کا پیغام سنا رہا ہے جس میں اس کا اپنا کوئی دنیوی فائدہ موجود نہیں۔ تم سے مال وہ طلب نہیں کرتا۔ اقتدار وہ نہیں چاہتا اپنے باپ داد کی طرف وہ تم کو نہیں بلاتا وہ تم کو اس اللہ کی پرستش کی دعوت دیتا ہے جس کو تم بھی اللہ مانتے اور تسلیم کرتے ہو پھر تم اس کو نیچے دکھانے کے لئے کیوں تل گئے ہو ؟ اب بھی وقت ہے باز آجاؤ اور صبح کا بھولا شام کو واپس آجائے تو اس میں بھی خیر ہے۔ اب تک تم نے کیا کچھ نہیں کیا ؟ اور اب تمہارے پاس کیا رہ گیا ہے جو تم کرنا چاہتے ہو ؟ تم دوبارہ ایسی حرکت کرو گے تو ہم بھی تم کو بتا دیتے ہیں کہ تمہاری کثرت کچھ کام نہ آئے گی : 28; : اگر تم نے دوبارہ شرارت کی اور جنگ کی آگ جلائی تو کان کھول کر سن لو کہ ہم بھی مسلمانوں کی مدد ونصرت کریں گے اور تمہاری شرارت کا تم کو مزہ چکھائیں گے اور تمہاری یہ کثرت جس طرح میدان بدر میں تمہارے کام نہیں آئی یقیناً آئندہ بھی تمہارے کام نہیں آئے گی۔ غور کرو کہ یہ پیش گوئی کتنے کھلے الفاظ میں کردی اس کے متعلق کہتے ہیں کہ ” جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے “ ۔ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کس کی زبان اقدس سے کفار مکہ کو سنوایا گیا اس محمد رسول اللہ ﷺ کی زبان اقدس سے جس سے بڑھ کر سچا اس دنیا نے کبھی نہیں دیکھا اور نہ ہی رہتی دنیا تک دیکھے گی۔ کیا یہ آپ ﷺ کا معجزہ نہیں ہے ؟ اور اس سے بڑھ کر کوئی اور معجزہ ہو سکتا ہے ؟ سارے علمائے اسلام نے معجزہ کے لئے ” تحدی “ لازم قرار دی ہے اور اس سے بڑھ کر اور کیا ” تحدی “ ہوگی کہ ” اگر تم نے دوبارہ ایسی حرکت کی تو ہم بھی دوبارہ حرکت میں آئیں گے “ پھر دنیا نے دیکھا کہ تکان وقت لگا اور کفار مکہ نے جب بھی منہ دکھایا تو بحکم الٰہی منہ کی کھائی اور محرکہ بدر کے بعد پانچ سال کی قلیل مدت کے اندر ان کا نام و نشان مٹا کر رکھ دیا گیا اور یہ اعلان اس وقتت کیا گیا جب ابھی ان کی کثرت موجود تھی ہاں ! وہی کثرت جس پر ان کو ناز تھا اور ان کو کتنے واشگاف الفاظ میں یہ اعلان سنا دیا گیا کہ ” بلاشبہ اللہ تعالیٰ مومنوں کے ساتھ ہے۔ “ اور تمہاری کثرت تمہارے کس کام آئے گی جب اللہ ہی نے تمہارا ساتھ نہ دیا۔ وہ قادر مطلق ہے اور اس کے فیصلوں کو کون ہے جو ٹال سکے ؟ وہ جو فیصلہ کرتا ہے وہ کامل علم کے ساتھ کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس کو کبھی اپنا کوئی فیصلہ بدلنا نہیں پڑتا اور یاد رکھو کہ ہمیشہ کمزور اپنے فیصلوں کو بدلتے ہیں اور وہ سارے زور آوروں سے زیادہ زور آور ہے اس لئے آج تک اس نے نہ اپنا فیصلہ بدلا ہے اور نہ وہ کسی کو اپنا فیصلہ بدلنے دیتا ہے۔
Top