Urwatul-Wusqaa - Al-Anfaal : 39
وَ قَاتِلُوْهُمْ حَتّٰى لَا تَكُوْنَ فِتْنَةٌ وَّ یَكُوْنَ الدِّیْنُ كُلُّهٗ لِلّٰهِ١ۚ فَاِنِ انْتَهَوْا فَاِنَّ اللّٰهَ بِمَا یَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَقَاتِلُوْهُمْ : اور ان سے جنگ کرو حَتّٰي : یہانتک لَا تَكُوْنَ : نہ رہے فِتْنَةٌ : کوئی فتنہ وَّيَكُوْنَ : اور ہوجائے الدِّيْنُ : دین كُلُّهٗ : سب لِلّٰهِ : اللہ کا فَاِنِ : پھر اگر انْتَهَوْا : وہ باز آجائیں فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ بِمَا : جو وہ يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں بَصِيْرٌ : دیکھنے والا
اور ان سے لڑتے رہو یہاں تک کہ ظلم و فساد باقی نہ رہے اور دین کا سارا معاملہ اللہ ہی کے لیے ہوجائے پھر اگر ایسا ہو کہ وہ باز آجائیں تو جو کچھ وہ کرتے ہیں اللہ کی نگاہوں سے پوشیدہ نہیں
مسلمانوں سے خطاب کہ اب جہاد جاری رکھو یہاں تک کہ دی اللہ کے لئے ہوجائے : 52: مسلمانوں کو کفار سے جہاد جاری رکھنے کا حکم دیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی اس کی وضاحت بھی فرمادی ہے کہ یہ حکم دیا جا رہا ہے فرمایا اس لئے کہ ایک طرف ” فتنہ “ کا خاتمہ ہوجائے اور دوسرا ” دین “ خالصۃً اللہ کے لئے ہوجائے۔ ” فتنہ “ کیا تھا جس کا باقی رہنا صحیح نہ تھا ؟ فتنہ یہ تھا کہ کفار مسلمانوں پر ظلم کر کے جبراً اسلام سے روکنا چاہتے تھے اور روک رہے تھے۔ فرمایا اب جب جہاد کا حکم عام تم کو دے دیا تو اب یہ جہاد اس وقت تک جاری رہنا ضروری ہے جب تک کفار اپنی اس روش سے باز نہ آجائیں اور اس سر زمین سے اس فتنہ کا استیصال ہوجائے اور آئندہ مسلمانوں کو اس باعث کہ وہ ایمان کیوں لائے کوئی ستا نہ سکے خواہ وہ امیر ہو یا غریب ، آزاد ہو یا غلام۔ دوسری بات یہ ارشادفرمائی کہ ” دین “ تمام تر اللہ کا ہوجائے یعنی حرم میں اللہ کے دین کے سوا کوئی اور دین باقی نہ رہے۔ ” دین “ سے اس جگہ دین اسلام مراد نہیں بلکہ ” دین “ سے مراد بالادستی ، قوت اور اقتدار ہے۔ الدین القھر والغلبۃ والا ستعلاء والسلطان (قاموس) مطلب یہ ہے کہ تم جنگ جاری رکھو تاکہ حکومت و فرمانروائی اللہ تعالیٰ کی ہوجائے۔ عدل و انصاف اور حریت مساوات کا دور دورہ ہو اور کسی پر بےجا تشدید اور زیادیتی کر کے اس کو اس کے عقائد سے روکا نہ جاسکے۔ کوئی شخص اگر کفر پر قائم رہنا چاہتا ہے تو رہے لیکن دوسروں کو کفر پر رہنے کے لئے مجبور نہ کرسکے۔ ہاں ! پھر سن لیجئے کہ اس ” الدین “ سے ملت اسلام یا اس کا نظام عبادت مراد ہیں لئے جاسکتے اور نہ ہی لئے گئے ہیں اور مزید وصاہت اس کی آگے آئے گی۔
Top