Urwatul-Wusqaa - Al-Anfaal : 59
وَ لَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا سَبَقُوْا١ؕ اِنَّهُمْ لَا یُعْجِزُوْنَ
وَلَا يَحْسَبَنَّ : اور ہرگز خیال نہ کریں الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) سَبَقُوْا : وہ بھاگ نکلے اِنَّهُمْ : بیشک وہ لَا يُعْجِزُوْنَ : وہ عاجز نہ کرسکیں گے
اور جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی وہ خیال نہ کریں کہ بازی لے گئے وہ کبھی درماندہ نہیں کر سکتے
یاد رکھو کہ کفر کی راہ اختیار کرنے والے اللہ کو عاجز نہیں رکھ سکتے : 78: آیت کا ماحصل یہ ہے کہ کوئی مجرم اگر اس جرم کی مصیبت اور تکلیف سے نجات پاجائے اور پھر بھی بدبخت توبہ نہ کرے بلکہ اپنے جرم پر ڈٹا ہی رہے تو یہ اس کی علامت نہ سمجھو کہ وہ بڑا کامیاب ہے وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چھوٹ گیا۔ نہیں ، بلکہ وہ ہر وقت اللہ تعالیٰ کی گرفت میں ہے اور یہ ڈھیل اس کے عذاب اور مصیبت کو اور بڑھا رہی ہے اگرچہ اس کو ابھی یہ محسوس نہیں ہو رہا اور ساتھ ان کفار کو جو بدر کے میدان میں اپنے ساتھیوں یعنی مشرکوں کے ساتھ اترے تھے یہ بات بتادی کہ وہ اس وقت اگر شریک ہو کر بچ گئے ہیں تو وہ یہ نہ سمجھیں کہ آئندہ بھی وہ اس طرح بچتے رہیں گے۔ اب جب کہ یہ سلسلہ جہاد جاری ہے وہ کسی وقت بھی پکڑے جاسکتے ہیں اور اگر یہاں نہیں تو آخرت کی پکڑ سے تو وہ بہر حال نہیں بچ سکیں گے پھر جب وہ ابدی عذاب میں مبتلا کردیئے گئے تو وہ میدان جنگ سے بچ کر کیا خاک بچے کیونکہ انجام کار وہ پکڑے تو گئے اس لئے وہ کان کھول کر سن لیں ن کہ وہ اللہ کو کبھی عاجز نہیں کرسکتے۔ یہاں نہیں تو وہاں دھر لئے جائیں گے۔
Top