Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 104
اَلَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ هُوَ یَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ وَ یَاْخُذُ الصَّدَقٰتِ وَ اَنَّ اللّٰهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
اَلَمْ يَعْلَمُوْٓا : کیا انہیں علم نہیں اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ ھُوَ : وہ يَقْبَلُ : قبول کرتا ہے التَّوْبَةَ : توبہ عَنْ : سے۔ کی عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَيَاْخُذُ : اور قبول کرتا ہے الصَّدَقٰتِ : صدقات وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ ھُوَ : وہ التَّوَّابُ : توبہ قبول کرنے والا الرَّحِيْمُ : نہایت مہربان
کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ ہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور جو کچھ بطور خیرات کے نکالیں اسے منظور کرلیتا ہے ؟ اور یہ کہ اللہ ہی ہے زیادہ سے زیادہ توبہ قبول کرنے والا ، بڑا ہی رحمت والا
اللہ ہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور صدقات منظور فرماتا ہے : 135: ” کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ ہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے “ اور وہی ہے جس نے ان گنہگار اور عاصیوں کی توبہ بھی قبول فرمالی ” اور جو کچھ بطور خیرات کے نکالیں اسے منظور کرلیتا ہے۔ “ یہی وجہ ہے کہ اب اس نے ان کے صدقات کو شرف قبول بخشا اور رسول اللہ ﷺ کا کام یہی تھا جب کہ ان کے صدقات سے روک دیا تو وہ رک گئے اور جب دوبارہ صدقات کو قبال کرنے کا حکم دیا تو ان کو قبول فرمالیا۔ اس جگہ پورا زور دے کر فرما دیا کہ توبہ قبول کرنے کا تعلق تو اللہ ذولجلال والاکرام سے ہے نہ کہ رسول اللہ ﷺ سے اور کسی انسان کے گناہوں کی معافی بھی اللہ تعالیٰ ہی کے ذمہ کی بات ہے رسول کے ذمہ کی نہیں لیکن بعض اس حقیقت کو سمجھنے کی اب بھی کوشش نہیں کرتے اور بےتکی ہانکے جاتے ہیں اور انہی باتوں سے لوگوں کے درمیان انتشار بڑھتا ہے اور وہ انتشار کو پھیلا کر اپنا الوسیدھا کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سمجھ کی توفیق عطا فرمائے۔
Top