Tafseer-e-Usmani - Yunus : 73
فَكَذَّبُوْهُ فَنَجَّیْنٰهُ وَ مَنْ مَّعَهٗ فِی الْفُلْكِ وَ جَعَلْنٰهُمْ خَلٰٓئِفَ وَ اَغْرَقْنَا الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِیْنَ
فَكَذَّبُوْهُ : تو انہوں نے اسے جھٹلایا فَنَجَّيْنٰهُ : سو ہم نے بچالیا اسے وَمَنْ : اور جو مَّعَهٗ : اس کے ساتھ فِي الْفُلْكِ : کشتی میں وَجَعَلْنٰھُمْ : اور ہم نے بنایا انہیں خَلٰٓئِفَ : جانشین وَاَغْرَقْنَا : اور ہم نے غرق کردیا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو فَانْظُرْ : سو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُنْذَرِيْنَ : ڈرائے گئے لوگ
پھر اس کو جھٹلایا سو ہم نے بچا لیا اس کو اور جو اس کے ساتھ تھے کشتی میں اور ان کو قائم کردیا جگہ پر اور ڈبو دیا ان کو جو جھٹلاتے تھے ہماری باتوں کو، سو دیکھ لے کیسا ہوا انجام ان کا جن کو ڈرایا تھا6 
6  یعنی جس کے پاس چشم عبرت ہو وہ دیکھ لے کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوا۔ ان لوگوں کو سینکڑوں برس نوح (علیہ السلام) نے نصیحت کی، نفع و ضرر سے آگاہ کیا جب کوئی بات موثر نہ ہوئی بلکہ الٹا عناد و فرار بڑھتا گیا۔ اس وقت خدا نے سخت طوفان پانی کا بھیجا۔ سب مکذبین غرقاب کردیئے گئے۔ صرف نوح (علیہ السلام) اور چند نفوس جو ان کے ساتھ کشتی پر سوار تھے محفوظ رہے۔ ان ہی سے آگے نسل چلی۔ اور ڈوبنے والوں کی جگہ یہ ہی آباد ہوئے۔ نوح (علیہ السلام) کا کچھ قصہ سورة اعراف میں گزر چکا ہے۔
Top