Tafseer-e-Usmani - Yunus : 89
قَالَ قَدْ اُجِیْبَتْ دَّعْوَتُكُمَا فَاسْتَقِیْمَا وَ لَا تَتَّبِعٰٓنِّ سَبِیْلَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ
قَالَ : اس نے فرمایا قَدْ اُجِيْبَتْ : قبول ہوچکی دَّعْوَتُكُمَا : تمہاری دعا فَاسْتَقِيْمَا : سو تم دونوں ثابت قدم رہو وَلَا تَتَّبِعٰٓنِّ : اور نہ چلنا سَبِيْلَ : راہ الَّذِيْنَ : ان لوگوں کی جو لَايَعْلَمُوْنَ : ناواقف ہیں
فرمایا قبول ہوچکی دعا تمہاری2 سو تم دونوں ثابت رہو اور مت چلو راہ ان کی جو ناواقف ہیں3
2 روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت موسیٰ دعا کرتے تھے اور ہارون (علیہ السلام) آمین کہتے جاتے تھے۔ اس لحاظ سے " دعوتکما " فرمایا۔ 3 یعنی اپنا کام استقلال اور ثابت قدمی سے انجام دیتے رہو۔ اگر قبول دعاء کے آثار دیر سے ظاہر ہوں تو نادان لوگوں کی طرح شتابی مت کرو، وقت مقدر پر یہ ہی ہو کر رہے گا۔ گھبرانے سے کچھ حاصل نہیں۔
Top