Tafseer-e-Usmani - Hud : 58
وَ لَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّیْنَا هُوْدًا وَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا١ۚ وَ نَجَّیْنٰهُمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِیْظٍ
وَلَمَّا : جب جَآءَ : آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم نَجَّيْنَا : ہم نے بچا لیا هُوْدًا : ہود وَّالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے مَعَهٗ : اس کے ساتھ بِرَحْمَةٍ : رحمت سے مِّنَّا : اپنی وَنَجَّيْنٰهُمْ : اور ہم نے بچا لیا مِّنْ : سے عَذَابٍ : عذاب غَلِيْظٍ : سخت
اور جب پہنچا ہمارا حکم بچا دیا ہم نے ہود کو اور جو لوگ ایمان لائے تھے اس کے ساتھ اپنی رحمت سے اور بچا دیا ان کو ایک بھاری عذاب سے8
8 یعنی سات رات اور آٹھ دن مسلسل آندھی کا طوفان آیا جیسا کہ سورة " اعراف " میں ہم ذکر کرچکے ہیں۔ مکان گرگئے چھتیں اڑ گئیں، درخت جڑ سے اکھڑ کر کہیں کے کہیں جا پڑے۔ ہوا ایسی مسموم تھی کہ آدمیوں کی ناک میں داخل ہو کر نیچے سے نکل جاتی اور جسم کو پارہ پارہ کر ڈالتی تھی۔ اس ہولناک عذاب سے ہم نے ہود (علیہ السلام) اور ان کے ساتھیوں کو جو آخر میں چار ہزار تک پہنچ گئے تھے بالکل محفوظ رکھا اور ایمان و عمل صالح کی بدولت آخرت کے بھاری عذاب سے بھی ان کو نجات دے دی۔
Top