Tafseer-e-Usmani - Hud : 68
كَاَنْ لَّمْ یَغْنَوْا فِیْهَا١ؕ اَلَاۤ اِنَّ ثَمُوْدَاۡ كَفَرُوْا رَبَّهُمْ١ؕ اَلَا بُعْدًا لِّثَمُوْدَ۠   ۧ
كَاَنْ : گویا لَّمْ يَغْنَوْا : نہ بسے تھے فِيْهَا : یہاں اَلَآ : یاد رکھو اِنَّ : بیشک ثَمُوْدَ : ثمود كَفَرُوْا : منکر ہوئے رَبَّهُمْ : اپنے رب کے اَلَا : یاد رکھو بُعْدًا : پھٹکار لِّثَمُوْدَ : ثمود پر
جیسے کبھی رہے ہی نہ تھے وہاں2  سن لو ثمود منکر ہوئے اپنے رب سے سن لو پھٹکار ہے ثمود کو3
2 یعنی بےنام و نشان ہوگئے۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں ان پر عذاب آیا اس طرح کہ رات کو پڑے سوتے تھے فرشتہ نے چنگھاڑ ماری سب کے جگر پھٹ گئے، بعض آیات میں " رَجْفَۃً " کا لفظ آیا ہے۔ یعنی " زلزلہ " یا " کپکپی " سے ہلاک ہوئے۔ سورة " اعراف " میں ہم اس کے متعلق تطبیق کی صورت لکھ چکے ہیں۔ 3 یعنی جو اپنے پروردگار کی آیات و احکام سے منکر ہو اس کی یہ گت بنتی ہے اور ایسی پھٹکار پڑتی ہے کہ سن کر عبرت حاصل کرو۔
Top