Tafseer-e-Usmani - Ibrahim : 28
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ كُفْرًا وَّ اَحَلُّوْا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : کو الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے بَدَّلُوْا : بدل دیا نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت كُفْرًا : ناشکری سے وَّاَحَلُّوْا : اور اتارا قَوْمَهُمْ : اپنی قوم دَارَ الْبَوَارِ : تباہی کا گھر
تو نے نہ دیکھا ان کو جنہوں نے بدلہ کیا اللہ کے احسان کا ناشکری اور اتارا اپنی قوم کو تباہی کے گھر میں7
7 اس سے کفار و مشرکین کے سردار مراد ہیں، خصوصاً رؤسائے قریش جن کے ہاتھ میں اس وقت عرب کی باگ تھی یعنی حق تعالیٰ نے ان پر کیسے احسان کیے، ان کی ہدایت کے لیے پیغمبر ﷺ کو بھیجا، قرآن اتارا، اپنے حرم اور بیت کا مجاور بنایا۔ عرب کی سرداری دی، انہوں نے ان نعمتوں اور احسانات کا بدلہ یہ کیا کہ خدا کی ناشکری پر کمربستہ ہوگئے، اس کی باتوں کو جھٹلایا، اس کے پیغمبر سے لڑائی کی، آخر اپنی قوم کو لے کر تباہی کے گڑھے میں جا گرے۔
Top