Tafseer-e-Usmani - An-Nahl : 121
شَاكِرًا لِّاَنْعُمِهٖ١ؕ اِجْتَبٰىهُ وَ هَدٰىهُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
شَاكِرًا : شکر گزار لِّاَنْعُمِهٖ : اس کی نعمتوں کے لیے اِجْتَبٰىهُ : اس نے اسے چن لیا وَ هَدٰىهُ : اور اس کی رہنمائی کی اِلٰى : طرف صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھی راہ
حق ماننے والا اس کے احسانوں کا8 اس کو اللہ نے چن لیا اور چلایا سیدھی راہ پر1
8 یعنی ابراہیم خدا کا شکر گزار بندہ تھا۔ تم سخت ناسپاس اور کفران نعمت کرنے والے ہو جیسا کہ (وَضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ اٰمِنَةً مُّطْمَىِٕنَّةً يَّاْتِيْهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّٰهِ فَاَذَاقَهَا اللّٰهُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوْا يَصْنَعُوْنَ ) 16 ۔ النحل :112) کے فوائد میں لکھا جا چکا ہے۔ پھر اس کی راہ پر کیونکر ہوئے۔ 1 یعنی توحید کامل اور تسلیم و رضا کی سیدھی راہ پر چلایا۔
Top