Tafseer-e-Usmani - An-Nahl : 21
اَمْوَاتٌ غَیْرُ اَحْیَآءٍ١ۚ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ١ۙ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ۠   ۧ
اَمْوَاتٌ : مردے غَيْرُ : نہیں اَحْيَآءٍ : زندہ وَمَا يَشْعُرُوْنَ : اور وہ نہیں جانتے اَيَّانَ : کب يُبْعَثُوْنَ : وہ اٹھائے جائیں گے
مردے ہیں جن میں جان نہیں3 اور نہیں جانتے کب اٹھائے جائیں گے4
3 یعنی جن چیزوں کو خدا کے سوا پوجتے ہیں سب مردے (بےجان) ہیں۔ خواہ دواماً مثلاً بت، یا فی الحال مثلاً جو بزرگ مرچکے اور ان کی پوجا کی جاتی ہے یا انجام و مال کے اعتبار سے مردہ ہیں۔ مثلاً حضرت مسیح، روح القدس اور ملائکتہ اللہ، جس کی بعض فرقے پرستش کرتے تھے بلکہ جن و شیطان بھی جن کو بعض ممسوخ الفطرت پوجتے ہیں سب پر ایک وقت موت طاری ہونے والی ہے۔ پس جس چیز کا وجود دوسرے کا عطا کیا ہوا ہو اور وہ جب چاہے چھین لے، اسے خدا کس طرح کہہ سکتے ہیں ؟ یا عبادت کے لائق کیسے ہوسکتا ہے ؟ 4 یعنی یہ عجیب خدا ہیں جنہیں کچھ خبر نہیں کہ قیامت کب آئے گی اور وہ خود یا ان کے پرستار کب حساب و کتاب کے لیے اٹھائے جائیں گے۔ ایسی بےجان اور بیخبر ہستیوں کو خدا بتلانا انتہا درجہ کی حماقت اور جہل ہے۔
Top