Tafseer-e-Usmani - An-Nahl : 41
وَ الَّذِیْنَ هَاجَرُوْا فِی اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا لَنُبَوِّئَنَّهُمْ فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً١ؕ وَ لَاَجْرُ الْاٰخِرَةِ اَكْبَرُ١ۘ لَوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو هَاجَرُوْا : انہوں نے ہجرت کی فِي اللّٰهِ : اللہ کے لیے مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا ظُلِمُوْا : کہ ان پر ظلم کیا گیا لَنُبَوِّئَنَّهُمْ : ضرور ہم انہیں جگہ دیں گے فِي الدُّنْيَا : دنیا میں حَسَنَةً : اچھی وَلَاَجْرُ : اور بیشک اجر الْاٰخِرَةِ : آخرت اَكْبَرُ : بہت بڑا لَوْ : کاش كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے
اور جنہوں نے گھر چھوڑا اللہ کے واسطے بعد اس کے کہ ظلم اٹھایا البتہ ان کو ہم ٹھکانا دیں گے دنیا میں اچھا اور ثواب آخرت کا تو بہت بڑا ہے اگر ان کو معلوم ہوتا5
5 یعنی سلسلہ مجازات (طاعت و معصیت کا پورا نتیجہ ظاہر کرنے) کے لیے بعث بعد الموت ضروری ہے۔ بہت سے خدا کے وفادار بندے مصائب و شدائد جھیلتے ہوئے دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں، کیا ان کی قربانیاں ضائع کی جاسکتی ہیں ؟ ہرگز نہیں جن لوگوں نے حق کی حمایت اور خدا کی رضا جوئی کے لیے ظالموں کی سختیاں برداشت کیں اور انواع و اقسام کے ظلم و ستم اٹھائے حتی کہ مجبور ہو کر گھر بار، خویش و اقارب اور عزت و راحت سب چیزوں کو خدا کے راستہ میں تج دیا، ان کی محنت و وفاداری کا صلہ یقینا مل کر رہے گا۔ اول تو ان میں سے جو جیتے بچیں گے دنیا ہی میں اپنی قربانیوں کا تھوڑا سا پھل چکھ لیں گے۔ یعنی گھر چھوڑنے والوں کو بہترین ٹھکانہ دیا جائے گا۔ گھر سے اچھا گھر وطنی بھائیوں سے بڑھ کر دردمند بھائی، روزی سے بہتر روزی، عزت سے زیادہ عزت ملے گی۔ بلکہ وطن سے نکالنے والوں پر غالب، دنیا کے حاکم اور پرہیزگاروں کے امام بن جائیں گے۔ پھر اس سب کے بعد جو بلند مقامات اور عظیم الشان مدارج آخرت میں ملیں گے ان کا تو اندازہ بھی نہیں کیا جاسکتا۔ اگر وہاں کے اجر وثواب کا پورا یقین ہوجائے تو دوسرے لوگ بھی جو ہجرت کی سعادت سے محروم ہیں تمام گھر بار چھوڑ کر خدا کے راستہ میں نکل کھڑے ہوں۔ (تنبیہ) آیت کے عموم الفاظ پر نظر کرتے ہوئے ہم نے یہ تقریر کی ہے (وھومنقول فی روح المعانی عن بعضہم) عامہ مفسرین نے اس کو ان اسّی صحابہ ؓ کے حق میں رکھا ہے جو کفار مکہ کی زیادتیوں سے تنگ آکر ابتداء ا حبشہ کو ہجرت کر گئے تھے۔ کیونکہ اکثر کے نزدیک آیت مکی ہے جو ہجرت الی المدینہ سے پہلے نازل ہوئی ہے۔ ان ہجرت کرنے والوں کو آخرکار خدا تعالیٰ نے اچھا ٹھکانہ مدینہ میں دیا۔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْاعَنْہُ ۔
Top