Tafseer-e-Usmani - An-Nahl : 8
وَّ الْخَیْلَ وَ الْبِغَالَ وَ الْحَمِیْرَ لِتَرْكَبُوْهَا وَ زِیْنَةً١ؕ وَ یَخْلُقُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
وَّالْخَيْلَ : اور گھوڑے وَالْبِغَالَ : اور خچر وَالْحَمِيْرَ : اور گدھے لِتَرْكَبُوْهَا : تاکہ تم ان پر سوار ہو وَزِيْنَةً : اور زینت وَيَخْلُقُ : اور وہ پیدا کرتا ہے مَا : جو لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہیں جانتے
اور گھوڑے پیدا کیے اور خچریں اور گدھے کہ ان پر سوار ہو اور زینت کے لیے10 اور پیدا کرتا ہے جو تم نہیں جانتے11
10 یعنی سواری کرتے ہو اور عزت و شان ظاہر ہوتی ہے (تنبیہ) عرب میں گدھے کی سواری معیوب نہیں۔ وہاں کے گدھے نہایت قیمتی، خوبصورت، تیز رفتار درقدم باز ہوتے ہیں۔ بعض گدھوں کے سامنے گھوڑوں کی کچھ حقیقت نہیں رہتی۔ ایک زندہ دل ہندی نے خوب کہا تھا کہ حجاز میں " گدھا " نہیں " حمار " ہوتا ہے۔ 11 یعنی جن حیوانات کا اوپر ذکر ہوا، ان کے علاوہ حق تعالیٰ تمہارے انتفاع کے لیے وہ چیزیں پیدا کرتا رہتا ہے اور کرتا رہے گا جن کی تمہیں فی الحال خبر بھی نہیں۔ اس میں وہ سب سواریاں بھی آگئیں جو قیامت تک بنتی رہیں گی۔
Top