Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 21
اُنْظُرْ كَیْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ١ؕ وَ لَلْاٰخِرَةُ اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّ اَكْبَرُ تَفْضِیْلًا
اُنْظُرْ : دیکھو كَيْفَ : کس طرح فَضَّلْنَا : ہم نے فضیلت دی بَعْضَهُمْ : ان کے بعض (ایک) عَلٰي : پر بَعْضٍ : بعض (دوسرا) وَلَلْاٰخِرَةُ : اور البتہ آخرت اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ : سب سے بڑے درجے وَّاَكْبَرُ : اور سب سے برتر تَفْضِيْلًا : فضیلت میں
دیکھ کیسا بڑھا دیا ہم نے ایک کو ایک سے اور پچھلے گھر میں تو اور بڑے درجے ہیں اور بڑی فضیلت3
3 یعنی دنیاوی زندگی میں مال، دولت، عزت، حکومت، اولاد وغیرہ کے اعتبار سے ایک کو دوسرے پر کسی قدر فضیلت ہے۔ اسی پر قیاس کرلو کہ آخرت میں تفاوت اعمال و احوال کے لحاظ سے کس قدر فرق مراتب ہوگا۔ چناچہ نصوص سے ثابت ہے کہ درجات جنت اور درجات جہنم بیحد متفاوت ہیں۔ حدیث میں آیا ہے کہ جنت کے درجوں کے درمیان زمین و آسمان کا تفاوت ہوگا، نیچے والے اوپر والوں کو اس طرح دیکھیں گے جیسے ہم زمین پر کھڑے ہو کر افق میں کوئی ستارہ دیکھتے ہیں۔ پہلے بتایا جا چکا ہے کہ جنت کے یہ درجات انہی کو مل سکتے ہیں جو آخرت کے لیے اس کے لائق دوڑ دھوپ کریں۔
Top