Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 4
وَ قَضَیْنَاۤ اِلٰى بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ فِی الْكِتٰبِ لَتُفْسِدُنَّ فِی الْاَرْضِ مَرَّتَیْنِ وَ لَتَعْلُنَّ عُلُوًّا كَبِیْرًا
وَقَضَيْنَآ : اور صاف کہ دیا ہم نے اِلٰى : طرف۔ کو بَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل فِي الْكِتٰبِ : کتاب لَتُفْسِدُنَّ : البتہ تم فساد کروگے ضرور فِي : میں الْاَرْضِ : زمین مَرَّتَيْنِ : دو مرتبہ وَلَتَعْلُنَّ : اور تم ضرور زور پکڑوگے عُلُوًّا كَبِيْرًا : بڑا زور
اور صاف کہہ سنایا ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب میں کہ تم خرابی کرو گے ملک میں دو بار اور سرکشی کرو گے بڑی سرکشی8
8 تورات میں یا کسی دوسری آسمانی کتاب میں یہ پیشین گوئی کی گئی تھی کہ یہ قوم (بنی اسرائیل) دو مرتبہ ملک میں سخت خرابی پھیلائے گی اور ظلم وتکبر کا شیوہ اختیار کر کے سخت تمردو سرکشی کا مظاہرہ کرے گی۔ چناچہ ایسا ہی ہوا اور ہر مرتبہ خدا تعالیٰ کی طرف سے دردناک سزا کا مزہ چکھنا پڑا۔ جس کا ذکر آگے آتا ہے۔
Top