Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 8
عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یَّرْحَمَكُمْ١ۚ وَ اِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا١ۘ وَ جَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا
عَسٰي : امید ہے رَبُّكُمْ : تمہارا رب اَنْ : کہ يَّرْحَمَكُمْ : وہ تم پر رحم کرے وَاِنْ : اور اگر عُدْتُّمْ : تم پھر (وہی) کرو گے عُدْنَا : ہم وہی کرینگے وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا جَهَنَّمَ : جہنم لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے حَصِيْرًا : قید خانہ
بعید نہیں تمہارے رب سے کہ رحم کرے تم پر اور اگر پھر وہی کرو گے تو ہم پھر وہی کریں گے اور کیا ہے ہم نے دوزخ کو کافروں کا قید خانہ3
3 حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں ' تورات میں کہہ دیا تھا کہ بنی اسرائیل دو بار شرارت کریں گے، اس کی جزا میں دشمن ان کے ملک پر غالب ہوں گے۔ اسی طرح ہوا ہے۔ ایک بار جالوت غالب ہوا، پھر حق تعالیٰ نے اس کو حضرت داؤد کے ہاتھ سے ہلاک کیا۔ پیچھے بنی اسرائیل کو اور قوت زیادہ دی حضرت سلیمان کی سلطنت میں۔ دوسری بار فارسی لوگوں میں بخت نصر غالب ہوا۔ تب سے ان کی سلطنت نے قوت نہ پکڑی۔ اب فرمایا کہ اللہ مہربانی پر آیا ہے اگر اس نبی کے تابع ہو تو وہی سلطنت اور غلبہ پھر کر دے اور اگر پھر وہی شرارت کرو گے تو ہم وہی کریں گے۔ یعنی مسلمانوں کو ان پر غالب کیا اور آخرت میں دوزخ تیار ہے۔ " بعض علماء نے پہلے وعدہ سے بخت نصر کا حملہ جو ولادت مسیح سے 587 سال پہلے اور دوسرے وعدے سے " طیطوس رومی " کا حملہ جو رفع مسیح سے ستر سال بعد ہوا مراد لیا ہے۔ کیونکہ ان دونوں حملوں میں یہود پر پوری تباہی آئی اور " مقدس ہیکل " کو برباد کیا گیا۔ واللہ اعلم۔
Top