Tafseer-e-Usmani - Al-Kahf : 105
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِ رَبِّهِمْ وَ لِقَآئِهٖ فَحَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِیْمُ لَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَزْنًا
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے انکار کیا بِاٰيٰتِ : آیتوں کو رَبِّهِمْ : اپنا رب وَلِقَآئِهٖ : اور اس کی ملاقات فَحَبِطَتْ : پس اکارت گئے اَعْمَالُهُمْ : ان کے عمل (جمع) فَلَا نُقِيْمُ : پس ہم قائم نہ کریں گے لَهُمْ : ان کے لیے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن وَزْنًا : کوئی وزن
وہی ہیں جو منکر ہوئے اپنے رب کی نشانیوں سے اور اس کے ملنے سے4 سو برباد گیا ان کا کیا ہوا پھر نہ کھڑی کریں گے ہم ان کے واسطے قیامت کے دن تول5
4 یعنی نہ اللّٰہ تعالیٰ کی نشانیوں کو مانا، نہ خیال کیا کہ کبھی اس کے سامنے حاضر ہونا ہے۔ 5 کافر کی حسنات مردہ ہیں اس ابدی زندگی میں کسی کام کی نہیں۔ اب محض کفریات وسیأت رہ گئیں۔ سو ایک پلہ کیا تلے تولنا تو موازنہ کیلئے تھا۔ موازنہ متقابل چیزوں میں ہوتا ہے۔ یہاں سیئات کے بالمقابل حسنہ کا وجود ہی نہیں۔ پھر تولنے کا کیا مطلب۔
Top