Tafseer-e-Usmani - Maryam : 40
اِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْاَرْضَ وَ مَنْ عَلَیْهَا وَ اِلَیْنَا یُرْجَعُوْنَ۠
اِنَّا نَحْنُ : بیشک ہم نَرِثُ : وارث ہونگے الْاَرْضَ : زمین وَمَنْ : اور جو عَلَيْهَا : اس پر وَاِلَيْنَا : اور ہماری طرف يُرْجَعُوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے
ہم وارث ہوں گے زمین کے اور جو کوئی ہے زمین پر اور وہ ہماری طرف پھر آئیں گے1
1 یعنی کسی کا ملک یا ملک باقی نہ رہے گی۔ ہر چیز براہ راست مالک حقیقی کی طرف لوٹ جائے گی۔ وہی بلاواسطہ حاکم و متصرف علی الاطلاق ہوگا۔ جس چیز میں جس طرح چاہے گا اپنی حکمت کے موافق تصرف کرے گا۔ دنیا کے جن سامانوں نے تم کو غفلت میں ڈال رکھا ہے سب کا ایک ہی وارث باقی رہ جائے گا۔ ملک و ملک کے لمبے چوڑے دعوے رکھنے والے سب فنا کے گھاٹ اتار دیے جائیں گے۔
Top