Tafseer-e-Usmani - Maryam : 50
وَ وَهَبْنَا لَهُمْ مِّنْ رَّحْمَتِنَا وَ جَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِیًّا۠   ۧ
وَوَهَبْنَا : اور ہم نے عطا کیا لَهُمْ : انہیں مِّنْ : سے رَّحْمَتِنَا : اپنی رحمت وَجَعَلْنَا : اور ہم نے کیا لَهُمْ : ان کا لِسَانَ : ذکر صِدْقٍ : سچا۔ جمیل عَلِيًّا : نہایت بلند
اور دیا ہم نے ان کو اپنی رحمت سے اور کیا ان کے واسطے سچا بول اونچا2
2 یعنی اپنی رحمت خاصہ سے ان کو بڑا حصہ عنایت فرمایا اور دنیا میں بول بالا کیا اور ہمیشہ کے لیے ان کا ذکر خیر جاری رکھا۔ چناچہ تمام مذاہب و ملل ان کی تعظیم و توصیف کرتے ہیں اور امت محمدیہ دائماً اپنی نمازوں میں پڑھتی ہے۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمْدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاہِیْم وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدُ مَّجِیْدٌ" فی الحقیقت یہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی دعاء " وَاجْعَل لِّی لِسَانَ صِدْقٍ فِیْ الْاٰخِرِیْنَ " کی مقبولیت کا ثمرہ ہے۔
Top