Tafseer-e-Usmani - Maryam : 61
جَنّٰتِ عَدْنِ اِ۟لَّتِیْ وَعَدَ الرَّحْمٰنُ عِبَادَهٗ بِالْغَیْبِ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ وَعْدُهٗ مَاْتِیًّا
جَنّٰتِ عَدْنِ : ہمیشگی کے باغات الَّتِيْ : وہ جو وَعَدَ : وعدہ کیا الرَّحْمٰنُ : رحمن عِبَادَهٗ : اپنے بندے (جمع) بِالْغَيْبِ : غائبانہ اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : ہے وَعْدُهٗ : اس کا وعدہ مَاْتِيًّا : آنے والا
باغوں میں بسنے کے جن کا وعدہ کیا ہے رحمان نے اپنی بندوں سے ان کے بن دیکھے بیشک ہے اس کے وعدہ پر پہنچنا3
3 جب یہ بندے اَن دیکھی چیزوں پر پیغمبروں کے فرمانے سے ایمان لائے، بن دیکھے خدا کی عبادت کی، تو اللّٰہ نے ان سے جنت کی اَن دیکھی نعمتوں کا وعدہ فرما لیا۔ جو ضرور بالضرور پورا ہو کر رہے گا۔ کیونکہ خدا کے وعدے بالکل حتمی اور اٹل ہوتے ہیں۔
Top