Tafseer-e-Usmani - Maryam : 76
وَ یَزِیْدُ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اهْتَدَوْا هُدًى١ؕ وَ الْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ مَّرَدًّا
وَيَزِيْدُ : اور زیادہ دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ اهْتَدَوْا : جن لوگوں نے ہدایت حاصل کی هُدًى : ہدایت وَالْبٰقِيٰتُ : اور باقی رہنے والی الصّٰلِحٰتُ : نیکیاں خَيْرٌ : بہتر عِنْدَ رَبِّكَ : تمہارے رب کے نزدیک ثَوَابًا : باعتبار ثواب وَّخَيْرٌ : اور بہتر مَّرَدًّا : باعتبار انجام
اور بڑھاتا جاتا ہے اللہ سوجھنے والوں کو (سوجھے ہو وں کو سجھائے ہو وں کو) سوجھ8 اور باقی رہنے والی نیکیاں بہتر رکھتی ہیں تیرے رب کے یہاں بدلہ اور بہتر پھرجانے کو جگہ9
8 یعنی جیسے گمراہوں کو گمراہی میں لنبا چھوڑ دیتا ہے، ان کے بالمقابل جو سوجھ بوجھ کی راہ ہدایت اختیار کرلیں ان کی سوجھ بوجھ اور فہم و بصیرت کو اور زیادہ تیز کردیتا ہے جس سے وہ حق تعالیٰ کی خوشنودی کے راستوں پر بگ ٹُٹ اڑے چلے جاتے ہیں۔ 9 یعنی دنیا کی رونق رب کے ہاں کام کی نہیں۔ نیکیاں سب رہیں گی اور دنیا نہ رہے گی۔ آخرت میں ہر نیکی کا بہترین بدلہ اور بہترین انجام ملے گا۔
Top