Tafseer-e-Usmani - Al-Baqara : 210
هَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّاۤ اَنْ یَّاْتِیَهُمُ اللّٰهُ فِیْ ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَ الْمَلٰٓئِكَةُ وَ قُضِیَ الْاَمْرُ١ؕ وَ اِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ۠   ۧ
ھَلْ : کیا يَنْظُرُوْنَ : وہ انتظار کرتے ہیں اِلَّآ : سوائے (یہی) اَنْ : کہ يَّاْتِيَهُمُ : آئے ان کے پاس اللّٰهُ : اللہ فِيْ ظُلَلٍ : سائبانوں میں مِّنَ : سے الْغَمَامِ : بادل وَالْمَلٰٓئِكَةُ : اور فرشتے وَقُضِيَ : اور طے ہوجائے الْاَمْرُ : قصہ وَاِلَى : اور طرف اللّٰهِ : اللہ تُرْجَعُ : لوٹیں گے الْاُمُوْرُ : تمام کام
کیا وہ اسی کی راہ دیکھتے ہیں کہ آوے ان پر اللہ ابر کے سائبانوں میں اور فرشتے اور طے ہوجاوے قصہ اور اللہ ہی کی طرف لوٹیں گے سب کام7
7  یعنی جو لوگ حق تعالیٰ کے صاف صاف احکام کے بعد بھی اپنی کجروی سے باز نہیں آتے تو ان کو رسول اور قرآن پر تو یقین اور اعتماد نہ ہوا اب صرف اس کی کسر ہے کہ خدائے پاک خود اور اس کے فرشتے ان پر آئیں اور جزا اور سزا کا قصہ جو قیامت کو ہونے والا ہے آج ہی فیصل کیا جائے سو آخرکار سب امور حساب اور عذاب وغیرہ کا مرجع اللہ ہی کی طرف ہے تمام حکم اسی کے حضور سے صادر ہوں گے اس میں کوئی تردّد کی بات نہیں گھبراتے کیوں ہو۔
Top