Tafseer-e-Usmani - Al-Baqara : 46
الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّهِمْ وَ اَنَّهُمْ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ۠   ۧ
الَّذِیْنَ : وہ جو يَظُنُّوْنَ : یقین رکھتے ہیں اَنَّهُمْ : کہ وہ مُلَاقُوْ : رو برو ہونے والے رَبِّهِمْ : اپنے رب کے وَاَنَّهُمْ : اور یہ کہ وہ اِلَيْهِ : اس کی طرف رَاجِعُوْنَ : لوٹنے والے
جن کو خیال ہے کہ وہ روبرو ہونے والے ہیں اپنے رب کے اور یہ کہ ان کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے3
3  یعنی صبر اور نماز حضور دل سے بہت بھاری ہے مگر ان پر آسان ہے جو عاجزی کرتے ہیں اور ڈرتے ہیں جن کا خیال اور دھیان یہ ہے کہ ہم کو خدا کے روبرو ہونا اور اس کی طرف پھرجانا ہے (یعنی نماز میں خدا کا قرب اور گویا اس سے ملاقات ہے) یا قیامت میں حساب و کتاب کے لئے روبرو جانا ہے۔
Top