Tafseer-e-Usmani - Al-Baqara : 9
یُخٰدِعُوْنَ اللّٰهَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ۚ وَ مَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّاۤ اَنْفُسَهُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَؕ
يُخٰدِعُوْنَ : وہ دھوکہ دیتے ہیں اللّٰهَ : اللہ کو وَ : اور الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے وَ : اور مَا : نہیں يَخْدَعُوْنَ : وہ دھوکہ دیتے اِلَّآ : مگر اَنْفُسَھُمْ : اپنے نفسوں کو وَ : اور مَا : نہیں يَشْعُرُوْنَ : وہ شعور رکھتے
دغابازی کرتے ہیں اللہ سے اور ایمان والوں سے اور دراصل کسی کو دغا نہیں دیتے مگر اپنے آپ کو اور نہیں سوچتے5
5 یعنی ان کی فریب بازی نہ خدائے تعالیٰ کے اوپر چل سکتی ہے کہ وہ عالم الغیب ہے اور نہ مومنین پر کہ حق تعالیٰ مومنین کو بواسطہ پیغمبر ﷺ اور دیگر دلائل و قرائن کے منافقین کے فریب سے آگاہ فرما دیتا ہے بلکہ ان کی فریب بازی کا وبال اور اس کی خرابی حقیقت میں ان ہی کو پہنچتی ہے مگر وہ اس کو اپنی غفلت اور جہالت اور شرارت سے نہیں سوچتے اور نہیں سمجھتے اگر غور کریں تو سمجھ لیں کہ اس فریب بازی سے مسلمانوں کو نقصان نہیں پہنچتا بلکہ اس کا نتیجہ خراب ہم کو پہنچ رہا ہے حضرت شاہ صاحب قدس سرہ (شاہ عبدالقادر صاحب (رح) علیہ) کے فہم کی نزاکت ہے کہ یہاں یشعرون کا ظاہر ترجمہ چھوڑ کر اسکا ترجمہ بوجھنا یعنی سوچنا فرمایا۔
Top