Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 112
قٰلَ رَبِّ احْكُمْ بِالْحَقِّ١ؕ وَ رَبُّنَا الرَّحْمٰنُ الْمُسْتَعَانُ عَلٰى مَا تَصِفُوْنَ۠   ۧ
قٰلَ : اس (نبی) نے کہا رَبِّ : اے میرے رب احْكُمْ : تو فیصلہ فرما ‎بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ وَرَبُّنَا : اور ہمارا رب الرَّحْمٰنُ : نہایت مہربان الْمُسْتَعَانُ : جس سے مدد طلب کی جاتی ہے عَلٰي : پر مَا تَصِفُوْنَ : جو تم بیان کرتے ہو
رسول نے کہا اے رب فیصلہ کر انصاف کا9 اور رب ہمارا رحمان ہے اسی سے مدد مانگتے ہیں ان باتوں پر جو تم بتلاتے ہو10
9 یعنی جیسے ہر معاملہ کا فیصلہ انصاف کے ساتھ کرنا آپ کی شان ہے، اسی کے موافق میرے اور میری قوم کے درمیان جلدی فیصلہ فرما دیجئے۔ 10 یعنی اسی سے ہم فیصلہ چاہتے ہیں اور کافروں کی خرافات کے مقابلہ میں اسی سے مدد مانگتے ہیں۔ اسی طرح کی دعاء انبیاء (علیہم السلام) کیا کرتے تھے ( رَبَّنَا افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بالْحَقِّ وَاَنْتَ خَيْرُ الْفٰتِحِيْنَ ) 7 ۔ الاعراف :89) کیونکہ انھیں اپنی حقانیت و صداقت اور حق تعالیٰ کے عدل و انصاف پر پورا وثوق و اعتماد ہوتا تھا۔ تم سورة الانبیاء واللہ الحمد والمنۃ۔
Top