Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 28
یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ وَ لَا یَشْفَعُوْنَ١ۙ اِلَّا لِمَنِ ارْتَضٰى وَ هُمْ مِّنْ خَشْیَتِهٖ مُشْفِقُوْنَ
يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ : ان کے ہاتھوں میں (سامنے) وَ : اور مَا خَلْفَهُمْ : جو ان کے پیچھے وَ : اور لَا يَشْفَعُوْنَ : وہ سفارش نہیں کرتے اِلَّا : مگر لِمَنِ : جس کے لیے ارْتَضٰى : اس کی رضا ہو وَهُمْ : اور وہ مِّنْ خَشْيَتِهٖ : اس کے خوف سے مُشْفِقُوْنَ : ڈرتے رہتے ہیں
اس کو معلوم ہے جو ان کے آگے ہے اور پیچھے1 اور وہ سفارش نہیں کرتے مگر اس کی جس سے اللہ راضی ہو2 اور وہ اس کی ہیبت سے ڈرتے ہیں3
1 حق تعالیٰ کا علم ان کے تمام ظاہری و باطنی احوال کو محیط ہے۔ ان کی کوئی حرکت اور کوئی قول و فعل اس سے پوشیدہ نہیں، چناچہ وہ مقرب بندے اسی حقیقت کو سمجھ کر ہمہ وقت اپنے احوال کا مراقبہ کرتے رہتے ہیں کہ کوئی حالت اس کی مرضی کے خلاف نہ ہو۔ 2 یعنی اس کی مرضی معلوم کیے بدون کسی کی سفارش بھی نہیں کرتے چونکہ مومنین موحدین سے اللہ تعالیٰ راضی ہوتا ہے اس لیے ان کے حق میں دنیا و آخرت میں استغفار کرنا ان کا وظیفہ ہے۔ 3 پھر ان کو خدا کیسے کہا جاسکتا ہے۔ جب خدا نہیں تو خدا کے بیٹے یا بیٹیاں بھی نہیں بن سکتے۔ کیونکہ صحیح اولاد جنس والدین سے ہونی چاہیے۔
Top