Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 40
بَلْ تَاْتِیْهِمْ بَغْتَةً فَتَبْهَتُهُمْ فَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ رَدَّهَا وَ لَا هُمْ یُنْظَرُوْنَ
بَلْ : بلکہ تَاْتِيْهِمْ : آئے گی ان پر بَغْتَةً : اچانک فَتَبْهَتُهُمْ : تو حیران کردے گی انہیں فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : پس نہ انہیں سکت ہوگی رَدَّهَا : اس کو لوٹانا وَ : اور لَا هُمْ : نہ انہیں يُنْظَرُوْنَ : مہلت دی جائے گی
کچھ نہیں وہ آئے گی ان پر ناگہاں پھر ان کے ہوش کھو دے گی پھر نہ پھیر سکیں گے اس کو اور نہ ان کو فرصت ملے گی6 
6 یعنی اگر ان پر حقیقت منکشف ہوجائے اور اس ہولناک گھڑی کو ٹھیک ٹھیک سمجھ لیں تو کبھی ایسی درخواست نہ کریں۔ یہ باتیں اس وقت بےفکری میں سوجھ رہی ہیں، جب وہ وقت سامنے آجائے گا کہ آگے پیچھے ہر طرف سے آگ گھیرے ہوگی تو نہ کسی طرف سے اس کو دفع کرسکیں گے، نہ کہیں سے مدد پہنچے گی، نہ مہلت ملے گی، نہ پہلے سے اس کا کامل اندازہ ہوگا۔ اس کے اچانک سامنے آجانے سے ہوش باختہ ہوجائیں گے تب پتہ چلے گا کہ جس چیز کی ہنسی کرتے تھے وہ حقیقت ثابتہ تھی۔
Top