Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 46
وَ لَئِنْ مَّسَّتْهُمْ نَفْحَةٌ مِّنْ عَذَابِ رَبِّكَ لَیَقُوْلُنَّ یٰوَیْلَنَاۤ اِنَّا كُنَّا ظٰلِمِیْنَ
وَلَئِنْ : اور اگر مَّسَّتْهُمْ : انہیں چھوئے نَفْحَةٌ : ایک لپٹ مِّنْ عَذَابِ : عذاب سے رَبِّكَ : تیرا رب لَيَقُوْلُنَّ : وہ ضرور کہیں گے يٰوَيْلَنَآ : ہائے ہماری شامت اِنَّا كُنَّا : بیشک ہم تھے ظٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اور کہیں پہنچ جائے ان تک ایک بھاپ تیرے رب کے عذاب کی تو ضرور کہنے لگیں ہائے کم بختی ہماری بیشک ہم تھے گنہ گار5
5 یعنی یہ لوگ جو بہرے بنے ہوئے ہیں، صرف اس وقت تک ہے کہ ذرا زور سے کھٹکھٹائے نہ جائیں۔ اگر عذاب الٰہی کی ذرا سی بھنک کان میں پڑگئی یا خدا کے قہر و انتقام کی ادنیٰ بھاپ بھی ان کو چھو گئی تو آنکھ کان سب کھل جائیں گے اس وقت بدحواس ہو کر چلائیں گے کہ بیشک ہم بڑے بھاری مجرم تھے جو ایسی کم بختی آئی۔
Top