Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 73
وَ جَعَلْنٰهُمْ اَئِمَّةً یَّهْدُوْنَ بِاَمْرِنَا وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْهِمْ فِعْلَ الْخَیْرٰتِ وَ اِقَامَ الصَّلٰوةِ وَ اِیْتَآءَ الزَّكٰوةِ١ۚ وَ كَانُوْا لَنَا عٰبِدِیْنَۚۙ
وَجَعَلْنٰهُمْ : اور ہم نے انہیں بنایا اَئِمَّةً : (جمع) امام (پیشوا) يَّهْدُوْنَ : وہ ہدایت دیتے تھے بِاَمْرِنَا : ہمارے حکم سے وَاَوْحَيْنَآ : اور ہم نے وحی بھیجی اِلَيْهِمْ : ان کی طرف فِعْلَ الْخَيْرٰتِ : نیک کام کرنا وَ : اور اِقَامَ : قائم کرنا الصَّلٰوةِ : نماز وَاِيْتَآءَ : اور ادا کرنا الزَّكٰوةِ : زکوۃ وَكَانُوْا : اور وہ تھے لَنَا : ہمارے ہی عٰبِدِيْنَ : عبادت کرنے والے
اور ان کو کیا ہم نے پیشوا راہ بتلاتے تھے ہمارے حکم سے12 اور کہلا بھیجا ہم نے ان کو کرنا نیکیوں کا اور قائم رکھنی نماز اور دینی زکوٰۃ1 اور وہ تھے ہماری بندگی میں لگے ہوئے2
12 یعنی ایسے کامل تھے کہ دوسروں کی تکمیل بھی کرتے تھے۔ 1 یعنی ان کی طرف وحی بھیجی جس میں ان امور کی تاکید تھی۔ یہ ان کا کمال علمی ہوا۔ 2 یعنی شب و روز ہماری بندگی میں لگے رہتے تھے کسی دوسری طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے تھے۔ یہ ہی انبیاء کی شان ہوتی ہے کہ ان کا ہر کام خدا کی بندگی کا پہلو لیے ہوتا ہے۔ یہ عملی کمال ہوا۔
Top