Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 85
وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِدْرِیْسَ وَ ذَا الْكِفْلِ١ؕ كُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِیْنَۚۖ
وَاِسْمٰعِيْلَ : اور اسمعیل وَاِدْرِيْسَ : اور ادریس وَذَا الْكِفْلِ : اور ذوالکفل كُلٌّ : یہ سب مِّنَ : سے الصّٰبِرِيْنَ : صبر کرنے والے
اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل کو یہ سب ہیں صبر والے7
7 یعنی ان سب نیک بندوں کو یاد کرو۔ اسماعیل اور ادریس (علیہما السلام) کا ذکر پہلے سورة " مریم " میں گزر چکا۔ ذوالکفل کی نسبت اختلاف ہے کہ نبی تھے جیسا کہ انبیاء کے ذیل میں تذکرہ فرمانے سے ظاہر ہوتا ہے یا محض ایک مرد صالح تھے۔ کہتے ہیں کہ ایک شخص کے ضامن ہو کر کئی برس قید رہے اور لِلّٰہ یہ محنت اٹھائی۔ (تنبیہ) مسند امام احمد اور جامع ترمذی میں ایک شخص کا قصہ آتا ہے جو پہلے سخت بدکار اور فاسق و فاجر تھا، بعدہ، تائب ہوا، اللہ تعالیٰ نے اس کی مغفرت کی بشارت اسی دنیا میں لوگوں کو سنا دی، اس کا نام حدیث میں " کفل " آیا ہے۔ بظاہر یہ وہ " ذوالکفل " نہیں جس کا ذکر قرآن کریم نے کیا۔ واللہ اعلم۔ ہمارے زمانے کے بعض مصنفین کا خیال ہے کہ " ذوالکفل " وہ ہی ہیں جن کو " حزقیل " کہا جاتا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top