Tafseer-e-Usmani - Al-Hajj : 45
فَكَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَهْلَكْنٰهَا وَ هِیَ ظَالِمَةٌ فَهِیَ خَاوِیَةٌ عَلٰى عُرُوْشِهَا وَ بِئْرٍ مُّعَطَّلَةٍ وَّ قَصْرٍ مَّشِیْدٍ
فَكَاَيِّنْ : تو کتنی مِّنْ قَرْيَةٍ : بستیاں اَهْلَكْنٰهَا : ہم نے ہلاک کیا انہیں وَهِىَ : اور یہ۔ وہ ظَالِمَةٌ : ظالم فَهِيَ : کہ وہ۔ یہ خَاوِيَةٌ : گری پڑی عَلٰي : پر عُرُوْشِهَا : اپنی چھتیں وَبِئْرٍ : اور کنوئیں مُّعَطَّلَةٍ : بےکار وَّقَصْرٍ : اور بہت محل مَّشِيْدٍ : گچ کاری کے
سو کتنی بستیاں ہم نے غارت کر ڈالیں اور وہ گناہ گار تھیں اب وہ گری پڑتی ہیں اپنی چھتوں پر6  اور کتنے کنوئیں نکمے پڑے اور کتنے محل گچکاری کے7
6  یعنی بنیادیں ہلنے سے اول چھتیں گرپڑیں پھر دیواریں اور سارا مکان گر کر چھت کے ڈھیر پر آرہا۔ یہ ان کے تہ وبالا ہونے کا نقشہ کھینچا ہے۔ 7 یعنی کنویں جن پر پانی کھینچنے والوں کی بھیڑ رہتی تھی۔ آج ان میں کوئی ڈول پھانسنے والا نہ رہا۔ اور بڑے بڑے پختہ، بلند عالیشان، قلعی چونے کے محل ویران کھنڈر بن کر رہ گئے۔ جن میں کوئی بسنے والا نہیں۔
Top