Tafseer-e-Usmani - Al-Hajj : 66
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَحْیَاكُمْ١٘ ثُمَّ یُمِیْتُكُمْ ثُمَّ یُحْیِیْكُمْ١ؕ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ
وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : جس نے اَحْيَاكُمْ : زندہ کیا تمہیں ثُمَّ : پھر يُمِيْتُكُمْ : مارے گا تمہیں ثُمَّ : پھر يُحْيِيْكُمْ : زندہ کرے گا تمہیں اِنَّ الْاِنْسَانَ : بیشک انسان لَكَفُوْرٌ : بڑا ناشکرا
اور اسی نے تم کو جلایا پھر مارتا ہے پھر زندہ کرے گا6 بے شک انسان ناشکرا ہے7
6  اسی طرح کفر و جہل سے جو قوم روحانی موت مرچکی تھی، ایمان و معرفت کی روح سے اس کو زندہ کر دے گا۔ 7 یعنی اتنے احسانات و انعامات دیکھ کر بھی اس کا حق نہیں مانتا منعم حقیقی کو چھوڑ کر دوسروں کے سامنے جھکنے لگتا ہے۔
Top