Tafseer-e-Usmani - Al-Muminoon : 110
فَاتَّخَذْتُمُوْهُمْ سِخْرِیًّا حَتّٰۤى اَنْسَوْكُمْ ذِكْرِیْ وَ كُنْتُمْ مِّنْهُمْ تَضْحَكُوْنَ
فَاتَّخَذْتُمُوْهُمْ : پس تم نے انہیں بنا لیا سِخْرِيًّا : ٹھٹھا : یہاں تک کہ اَنْسَوْكُمْ : انہوں نے بھلا دیا تمہیں ذِكْرِيْ : میری یاد وَكُنْتُمْ : اور تم تھے مِّنْهُمْ : ان سے تَضْحَكُوْنَ : ہنسی کیا کرتے تھے
پھر تم نے ان کو ٹھٹھوں میں پکڑا یہاں تک کہ بھول گئے ان کے پیچھے میری یاد اور تم ان سے ہنستے رہے1
1 یعنی دنیا میں مسلمان جب اپنے رب کے آگے دعاء و استغفار کرتے تو تم کو ہنسی سوجھتی تھی۔ اس قدر ٹھٹھا کرتے اور ان کی نیک خصلتوں کا اتنا مذاق اڑاتے تھے کہ ان کے پیچھے پڑ کر تم نے مجھے بھی یاد نہ رکھا، گویا تمہارے سر پر کوئی حاکم ہی نہ تھا جو کسی وقت ان حرکتوں پر نوٹس لے اور ایسی سخت شرارتوں کی سزا دے سکے۔
Top