Tafseer-e-Usmani - Al-Furqaan : 77
قُلْ مَا یَعْبَؤُا بِكُمْ رَبِّیْ لَوْ لَا دُعَآؤُكُمْ١ۚ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ یَكُوْنُ لِزَامًا۠   ۧ
قُلْ : فرما دیں مَا يَعْبَؤُا : پرواہ نہیں رکھتا بِكُمْ : تمہاری رَبِّيْ : میرا رب لَوْلَا دُعَآؤُكُمْ : نہ پکارو تم فَقَدْ كَذَّبْتُمْ : تو جھٹلا دیا تم نے فَسَوْفَ : پس عنقریب يَكُوْنُ : ہوگی لِزَامًا : لازمی
تو کہہ پروا نہیں رکھتا میرا رب تمہاری اگر تم اس کو نہ پکارا کرو13 سو تم تو جھٹلا چکے اب آگے کو ہونی ہے مٹھ بھیڑ14
13 یعنی تمہارے نفع نقصان کی باتیں سجھا دیں۔ بندہ کو چاہیے مغرور اور بیباک نہ ہو، خدا کو اس کی کیا پروا، ہاں اس کی التجاء پر رحم کرتا ہے، نہ التجا کرو گے اور بڑے بنے رہو گے تو مڈ بھیڑ کے لیے تیار ہوجاؤ جو عنقریب ہونے والی ہے۔ 14 یعنی کافر جو حق کو جھٹلا چکے۔ یہ تکذیب عنقریب ان کے گلے کا ہار بنے گی۔ اس کی سزا سے کسی طرح چھٹکارا نہ ہوگا۔ آخرت کی ابدی ہلاکت تو ہے ہی، دنیا میں بھی اب جلدی مڈ بھیڑ ہونے والی ہے۔ یعنی لڑائی جہاد۔ چناچہ غزوہ " بدر " میں اس مٹھ بھیڑ کا نتیجہ دیکھ لیا۔ تم سورة الفرقان وللہ الحمد والمنہ۔
Top