Tafseer-e-Usmani - Ash-Shu'araa : 155
قَالَ هٰذِهٖ نَاقَةٌ لَّهَا شِرْبٌ وَّ لَكُمْ شِرْبُ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍۚ
قَالَ : اس نے فرمایا هٰذِهٖ : یہ نَاقَةٌ : اونٹنی لَّهَا : اس کے لیے شِرْبٌ : پانی پینے کی باری وَّلَكُمْ : اور تمہارے لیے شِرْبُ : بایک باری پانی پینے کی يَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ : معین دن
کہا یہ اونٹنی ہے اس کے لیے پانی پینے کی ایک باری اور تمہارے لیے باری ایک دن کی مقرر7
7 حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں۔ " اونٹنی پیدا ہوئی پتھر میں سے اللہ کی قدرت سے، حضرت صالح کی دعا سے وہ چھوٹی پھرتی، جس جنگل میں چرنے یا جس تالاب پر پانی پینے جاتی سب مواشی بھاگ کر کنارے ہوجاتے۔ تب یوں ٹھہرا دیا کہ ایک دن اس پانی پر وہ جائے، ایک دن اوروں کے مواشی جائیں۔ "
Top