Tafseer-e-Usmani - Ash-Shu'araa : 196
وَ اِنَّهٗ لَفِیْ زُبُرِ الْاَوَّلِیْنَ
وَاِنَّهٗ : اور بیشک یہ لَفِيْ : میں زُبُرِ : صحیفے الْاَوَّلِيْنَ : پہلے (پیغمبر)
اور یہ لکھا ہے پہلوں کی کتابوں میں4
4 یعنی قرآن کی اور اس کے لانے والے کی خبر پہلی آسمانی کتابوں میں موجود ہے۔ انبیائے سابقین برابر پیشین گوئی کرتے چلے آئے ہیں۔ چناچہ باوجود بہت سی تحریف و تبدیلی کے اب تک بھی ایک ذخیرہ اس قسم کی پیشین گوئیوں کا پایا جاتا ہے۔ اور یہ بھی مطلب ہوسکتا ہے کہ اس قرآن کے بیشتر مضامین اجمالاً یا تفصیلاً اگلی کتابوں میں پائے جاتے ہیں۔ خصوصاً قصص، توحید، رسالت، معاد وغیرہ مضامین جن پر تمام کتب سماویہ اور انبیاء ومرسلین کا اتفاق رہا ہے۔
Top