Tafseer-e-Usmani - Ash-Shu'araa : 214
وَ اَنْذِرْ عَشِیْرَتَكَ الْاَقْرَبِیْنَۙ
وَاَنْذِرْ : اور تم ڈراؤ عَشِيْرَتَكَ : اپنے رشتہ دار الْاَقْرَبِيْنَ : قریب ترین
اور ڈر سنا دے اپنے قریب کے رشتہ داروں کو5
5 یعنی اوروں سے پہلے اپنے اقارب کو تنبیہ کیجئے کہ خیر خواہی میں ان کا حق مقدم ہے اور ویسے بھی آدمی کی صداقت و حقانیت اقارب کے معاملہ سے پرکھی جاتی ہے۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں کہ " جب یہ آیت اتری۔ حضرت ﷺ نے سارے قریش کو پکار کر سنا دیا اور اپنی پھوپھی تک اور اپنی بیٹی تک اور چچا تک کہہ سنایا کہ اللہ کے ہاں اپنی فکر کرو۔ خدا کے ہاں میں تمہارا کچھ نہیں کرسکتا۔ "
Top