Tafseer-e-Usmani - Ash-Shu'araa : 226
وَ اَنَّهُمْ یَقُوْلُوْنَ مَا لَا یَفْعَلُوْنَۙ
وَاَنَّهُمْ : اور یہ کہ وہ يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں مَا : جو لَا يَفْعَلُوْنَ : وہ کرتے نہیں
اور یہ کہ وہ کہتے ہیں جو نہیں کرتے14
14 یعنی شعر پڑھو تو معلوم ہو کہ رستم سے زیادہ بہادر اور شیر سے زیادہ دلیر ہوں گے، اور جا کر ملو تو پرلے درجہ کے نامرد اور ڈرپوک کبھی دیکھو تو ہٹے کٹے ہیں اور اشعار پڑھو تو خیال ہو کہ نبضیں ساقط ہو چکیں، قبض روح کا انتظار ہے۔ حالی نے مسدس میں ان کے جھوٹ کا خوب نقشہ کھینچا ہے۔ غرض ایک پیغمبر خدا اور وہ بھی خاتم الانبیاء کو اس جماعت سے کیا لگاؤ۔ اسی لیے فرمایا۔ (وَمَا عَلَّمْنٰهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْۢبَغِيْ لَهٗ ) 36 ۔ یس :69) آپ ﷺ کی جو بات تھی سچی، جچی تلی باون تولے پاؤ رتی، تحقیق کے ترازو میں تلی ہوئی۔ پھر جو بات زبان مبارک سے سنی جاتی تھی وہ ہی علم میں آنکھوں سے نظر آتی تھی۔ بھلا شاعر ایسے ہوتے ہیں ؟ اور شاعری اسے کہتے ہیں ؟ حاشا ثم حاشا۔
Top