Tafseer-e-Usmani - An-Naml : 66
بَلِ ادّٰرَكَ عِلْمُهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ١۫ بَلْ هُمْ فِیْ شَكٍّ مِّنْهَا١۫٘ بَلْ هُمْ مِّنْهَا عَمُوْنَ۠   ۧ
بَلِ ادّٰرَكَ : بلکہ تھک کر رہ گیا عِلْمُهُمْ : ان کا علم فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت (کے بارے) میں بَلْ هُمْ : بلکہ وہ فِيْ شَكٍّ : شک میں مِّنْهَا : اس سے بَلْ هُمْ : بلکہ وہ مِّنْهَا : اس سے عَمُوْنَ : اندھے
بلکہ تھک کر گرگیا ان کا فکر آخرت کے بارے میں بلکہ ان کو شبہ ہے اس میں بلکہ وہ اس سے اندھے ہیں3
3 یعنی عقل دوڑا کر تھک گئے، آخرت کی حقیقت نہ پائی۔ کبھی شک کرتے ہیں کبھی منکر ہوتے ہیں (موضح) اور بعض مفسرین نے یوں تقریر کی ہے کہ آخرت کے ادراک تک ان کے علم کی رسائی نہ ہوئی اور عدم علم کی وجہ سے صرف خالی الذہن رہے بلکہ اس کے متعلق شک و تردد میں پڑگئے، اور نہ صرف شک و تردد بلکہ ان دلائل و شواہد سے بالکل آنکھیں بند کرلیں جن میں غور وتأمل کرتے تو شک رفع ہوسکتا تھا۔
Top