Tafseer-e-Usmani - An-Naml : 93
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ سَیُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ فَتَعْرِفُوْنَهَا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَقُلِ : اور فرما دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے سَيُرِيْكُمْ : وہ جلد دکھا دے گا تمہیں اٰيٰتِهٖ : اپنی نشانیاں فَتَعْرِفُوْنَهَا : پس تم پہچان لوگے انہیں وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : غافل (بےخبر) عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
اور کہہ تعریف ہے سب اللہ کو2 آگے دکھائے گا تم کو اپنے نمونے تو ان کو پہچان لو گے3 اور تیرا رب بیخبر نہیں ان کاموں سے جو تم کرتے ہو4
2 یعنی اللہ کا ہزاراں ہزار شکر جس نے مجھ کو ہادی و مہتدی بنایا۔ فی الحقیقت تعریف کے لائق اسی کی ذات ہے۔ جس کو خوبی یا کمال ملا وہیں سے ملا۔ 3 یعنی آگے چل کر حق تعالیٰ تمہارے اندر یا تم سے باہر اپنی قدرت کے وہ نمونے اور میری صداقت کے ایسے نشان دکھلائے گا جنہیں دیکھ کر سمجھ لو گے کہ بیشک یہ اللہ کی وہ ہی آیات ہیں جن کی خبر پیغمبر نے دی تھی باقی اس وقت کا سمجھنا تم کو نافع ہو یا نہ ہو، جداگانہ چیز ہے۔ علامات قیامت وغیرہ سب اس کے تحت میں آگئیں۔ 4 یعنی جو عمل اور معاملہ تم کرتے ہو، سب اس کی نظر میں ہے۔ اسی کے موافق آخرکار بدلہ ملے گا۔ اگر سزا وغیرہ میں تاخیر ہو تو نہ سمجھو کہ اللہ تعالیٰ ہماری کرتوت سے بیخبر ہے، تم سورة النمل وللّٰہ الحمد والمنہ۔
Top