Tafseer-e-Usmani - Al-Qasas : 22
وَ لَمَّا تَوَجَّهَ تِلْقَآءَ مَدْیَنَ قَالَ عَسٰى رَبِّیْۤ اَنْ یَّهْدِیَنِیْ سَوَآءَ السَّبِیْلِ
وَلَمَّا : اور جب تَوَجَّهَ : اس نے رخ کیا تِلْقَآءَ : طرف مَدْيَنَ : مدین قَالَ : کہا عَسٰى : امید ہے رَبِّيْٓ : میرا رب اَنْ يَّهْدِيَنِيْ : کہ مجھے دکھائے سَوَآءَ السَّبِيْلِ : سیدھا راستہ
اور جب منہ کیا مدین کی سیدھ پر بولا امید ہے کہ میرا رب لے جائے مجھ کو سیدھی راہ پر4
4 حضرت موسیٰ مصر سے نکل کھڑے ہوئے، راہ سے واقف نہ تھے۔ اللہ سے درخواست کی کہ سیدھی راہ پر چلائے۔ اس نے " مدین " کی سیدھی سڑک پر ڈال دیا۔ جہاں پہنچا کر انھیں امن واطمینان کے ساتھ متاہل بنانا تھا۔ صرف یہ ہی نہیں، بلکہ بہت دور تک کی سیدھی راہ پر لے چلنا تھا۔
Top