Tafseer-e-Usmani - Al-Qasas : 68
وَ رَبُّكَ یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ وَ یَخْتَارُ١ؕ مَا كَانَ لَهُمُ الْخِیَرَةُ١ؕ سُبْحٰنَ اللّٰهِ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب يَخْلُقُ : پیدا کرتا ہے مَا يَشَآءُ : جو وہ چاہتا ہے وَيَخْتَارُ : اور وہ پسند کرتا ہے مَا كَانَ : نہیں ہے لَهُمُ : ان کے لیے الْخِيَرَةُ : اختیار سُبْحٰنَ اللّٰهِ : اللہ پاک ہے وَتَعٰلٰى : اور برتر عَمَّا يُشْرِكُوْنَ : اس سے جو وہ شریک کرتے ہیں
اور تیرا رب پیدا کرتا ہے جو چاہے اور پسند کرے جس کو چاہے ان کے ہاتھ میں نہیں پسند کرنا7 اللہ نرالا ہے اور بہت اوپر ہے اس چیز سے کہ شریک بتلاتے ہیں8
7 یعنی ہر چیز کا پیدا کرنا بھی اسی کی مشیت و اختیار سے ہے اور کسی چیز کو پسند کرنے یا چھانٹ کر منتخب کرلینے کا حق بھی اسی کو حاصل ہے۔ جو اس کی مرضی ہو احکام بھیجے۔ جس شخص کو مناسب جانے کسی خاص منصب و مرتبہ پر فائز کرے۔ جس کسی میں استعداد دیکھے راہ ہدایت پر چلا کر کامیاب فرما دے اور مخلوقات کی ہر جنس میں سے جس نوع کو یا نوع میں سے جس فرد کو چاہے اپنی حکمت کے موافق دوسرے انواع و افراد سے ممتاز بنا دے۔ اس کے سوا کسی دوسرے کو اس طرح کے اختیار و انتخاب کا حق حاصل نہیں۔ حافظ ابن القیم نے زادالمعاد کے اوائل میں اس مضمون کو بہت بسط سے لکھا ہے فلیراجع۔ 8 یعنی تخلیق و تشریع اور اختیار مذکور میں حق تعالیٰ کا کوئی شریک نہیں لوگوں نے اپنی تجویز و انتخاب سے جو شرکاء ٹھہرا لیے ہیں سب باطل اور بےسند ہیں۔
Top