Tafseer-e-Usmani - Al-Ankaboot : 60
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ دَآبَّةٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَهَا١ۗۖ اَللّٰهُ یَرْزُقُهَا وَ اِیَّاكُمْ١ۖ٘ وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
وَكَاَيِّنْ : اور بہت سے مِّنْ دَآبَّةٍ : جانور جو لَّا تَحْمِلُ : نہیں اٹھاتے رِزْقَهَا : اپنی روزی اَللّٰهُ : اللہ يَرْزُقُهَا : انہیں روزی دیتا ہے وَاِيَّاكُمْ : اور تمہیں بھی وَهُوَ : اور وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
اور کتنے جانور ہیں جو اٹھا نہیں رکھتے اپنی روزی دیتا ہے ان کو اور تم کو بھی اور وہی ہے سننے والا جاننے والاف 2
2 یہ روزی کی طرف سے خاطر جمع کردی کہ " اکثر جانوروں کے گھر میں اگلے دن کا قوت نہیں ہوتا۔ نیا دن اور نئی روزی " (موضح) پھر جو خدا جانوروں کو روزی پہنچاتا ہے کیا اپنے وفادار عاشقوں کو نہ پہنچائے گا۔ خوب سمجھ لو رزاق حقیقی وہ ہے جو سب کی باتیں سنتا اور دلوں کے اخلاص کو جانتا ہے۔ ہر ایک کا ظاہر و باطن اس کے سامنے ہے۔ کسی کی محنت وہاں رائیگاں نہیں ہوسکتی۔ جو لوگ اس کے راستہ میں وطن چھوڑ کر نکلے ہیں انھیں ضائع نہیں کرے گا۔ سامان معیشت ساتھ لے جانے کی فکر نہ کریں۔ کتنے جانور ہیں جو اپنی روزی اپنی کمر پر لادے نہیں پھرتے، پھر بھی رازق حقیقی ان کو ہر روز رزق پہنچاتا ہے۔
Top