Tafseer-e-Usmani - Aal-i-Imraan : 171
یَسْتَبْشِرُوْنَ بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ فَضْلٍ١ۙ وَّ اَنَّ اللّٰهَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ٤ۚۛ۠   ۧ
يَسْتَبْشِرُوْنَ : وہ خوشیاں منا رہے ہیں بِنِعْمَةٍ : نعمت سے مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَفَضْلٍ : اور فضل وَّاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ لَا يُضِيْعُ : ضائع نہیں کرتا اَجْرَ : اجر الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
خوش ہوتے ہیں اللہ کی نعمت اور فضل سے اور اس بات سے کہ اللہ ضائع نہیں کرتا مزدوری ایمان والوں کی1
1 یعنی گھر میں بیٹھے رہنے سے موت تو رک نہیں سکتی، ہاں آدمی اس موت سے محروم رہتا ہے جس کو موت کے بجائے حیات جاودانی کہنا چاہئے۔ شہیدوں کو مرنے کے بعد ایک خاص طرح کی زندگی ملتی ہے جو اور مردوں کو نہیں ملتی، ان کو حق تعالیٰ کا ممتاز قرب حاصل ہوتا ہے۔ بڑے عالی درجات و مقامات پر فائز ہوتے ہیں۔ جنت کا رزق آزادی سے پہنچتا ہے جس طرح ہم اعلیٰ درجہ کے ہوائی جہازوں میں بیٹھ کر ذرا سی دیر میں جہاں چاہیں اڑے چلے جاتے ہیں، شہداء کی ارواح " حواصل طیور خضر " میں داخل ہو کر جنت کی سیر کرتی رہتی ہیں۔ ان " طیور خضر " کی کیفیت و کلانی کو اللہ ہی جانے، وہاں کی چیزیں ہمارے احاطہ خیال میں کہاں آسکتی ہیں۔ اس وقت شہداء بیحد مسرور ومبتہج ہوتے ہیں کہ اللہ نے اپنے فضل سے دولت شہادت عنایت فرمائی، اپنی عظیم نعمتوں سے نوازا اور اپنے فضل سے ہر آن مزید انعامات کا سلسلہ قائم کردیا، جو وعدے شہیدوں کے لئے پیغمبر ﷺ کی زبانی کئے گئے تھے انہیں آنکھوں سے مشاہدہ کر کے بےانتہا خوش ہوتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ایمان والوں کی محنت ضائع نہیں کرتا۔ بلکہ خیال و گمان سے بڑھ کر بدلہ دیتا ہے پھر نہ صرف یہ کہ اپنی حالت پر شاداں وفرحاں ہوتے ہیں بلکہ اپنے ان مسلمان بھائیوں کا تصور کر کے بھی انہیں ایک خاص خوشی حاصل ہوتی ہے جن کو اپنے پیچھے جہاد فی سبیل اللہ اور دوسرے امور خیر میں مشغول چھوڑ آئے ہیں کہ وہ بھی اگر ہماری طرح اللہ کی راہ میں مارے گئے یا کم از کم ایمان پر مرے تو اپنی اپنی حیثیت کے موافق ایسی ہی پر لطف اور بےخوف زندگی کے مزے لوٹیں گے۔ نہ ان کو اپنے آگے کا ڈر ہوگا نہ پیچھے کا غم، مامون و مطمئن سیدھے خدا کی رحمت میں داخل ہوجائیں گے۔ بعض روایات میں ہے کہ شہدائے احد یا شہدائے بیر معونہ نے خدا کے ہاں پہنچ کر تمنا کی تھی کاش ہمارے اس عیش وتنعم کی خبر کوئی ہمارے بھائیوں کو پہنچادے تاکہ وہ بھی اس زندگی کی طرف جھپٹیں اور جہاد سے جان نہ چرائیں حق تعالیٰ نے فرمایا کہ میں پہنچاتا ہوں۔ اس پر یہ آیات نازل کیں اور ان کو مطلع کردیا گیا کہ ہم نے تمہاری تمنا کے موافق خبر پہنچا دی اس پر وہ اور زیادہ خوش ہوئے۔
Top