Tafseer-e-Usmani - Aal-i-Imraan : 51
اِنَّ اللّٰهَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ رَبِّيْ : میرا رب وَرَبُّكُمْ : اور تمہارا رب فَاعْبُدُوْهُ : سو تم عبادت کرو اس کی ھٰذَا : یہ صِرَاطٌ : راستہ مُّسْتَقِيْمٌ : سییدھا
بیشک اللہ ہے رب میرا اور رب تمہارا سو اس کی بندگی کرو یہی راہ سیدھی ہے10
10 یعنی سب باتوں کی ایک بات ساری جڑوں کی اصل جڑ یہ ہے کہ حق تعالیٰ کو میرا اور اپنا دونوں کا یکساں رب سمجھو (باپ بیٹے کے رشتے قائم نہ کرو) اور اسی کی بندگی کرو۔ سیدھا راستہ رضائے الہٰی تک پہنچنے کا یہ ہی توحید، تقویٰ اور اطاعت رسول ہے۔
Top